شمع خاموش ہوتے ہوئے بجھ گئی ، یار اٹھنے لگے ، کچھ نے کندھا دیا
بین کرتی ہوئی عورتیں ہٹ گئیں اور میرے جنازے کو رستہ دیا
Related posts
-
عرفان صدیقی
عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے -
شارق جمال ناگپوری
ڈس نہ لے دیکھو کہیں دھوپ کا منظر مجھ کو تم نے بھیجا تو ہے بل...