بندھی ہے گردش ِ افلاک میرے سانسوں سے
یہاں میں اپنے کسی کام سے نہیں آیا
Related posts
-
احمد ندیم قاسمی
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا میں تو دریا ہوں سمندر میں... -
تابش دہلوی
کاش دل ہی ذرا ٹھہر جاتا گردشوں میں اگر زمانہ تھا