ادھورا جسم لیے پیچھے ہٹ رہا ہوں میں
کہ اک کنارا ہوں دریا کا کٹ رہا ہوں میں
Related posts
-
-
خورشید رضوی
نہ تھی پہاڑ سے کچھ کم مگر مصیبتِ عمر ترے خیال میں گزری تو مختصر گزری -
ادھورا جسم لیے پیچھے ہٹ رہا ہوں میں
کہ اک کنارا ہوں دریا کا کٹ رہا ہوں میں