کس لیے میرے کاندھوں پہ رکھّے گئے ہیں زمان و مکاں
کیا مری روح پر میری تقصیر کا بوجھ کافی نہ تھا
Related posts
-
عرفان صدیقی
عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے -
شارق جمال ناگپوری
ڈس نہ لے دیکھو کہیں دھوپ کا منظر مجھ کو تم نے بھیجا تو ہے بل...