کیا عکس اور ان کے راز پڑھوں
آئینہ خود غماز پڑھوں
جو ہمرو میری فکر کے ہوں
ان لفظوں کی پرواز پڑھوں
کیا سحر ہے دل کی آتش میں
پتھر کے بیچ گداز پڑھوں
تُو تتلی محوِ غنچہ ہو
اور میں تیرے انداز پڑھوں
لا دوست بچھا دامانِ قبا
میں اس پر آج نماز پڑھوں
اُڑ خوشبو تیرے رنگ چنوں
کھل رنگ ، تری آواز پڑھوں