آؤ کریں یہ وعدہ سبھی، بھولنا نہیں
اک دوسرے کو ہم نے کبھی، بھولنا نہیں
ممکن ہے بھول جائے کبھی ایک عمر بعد
بیکار کھپ رہا ہے ابھی ،بھولنا نہیں
رکھ لینا لاج قبر میں ، میدانِ حشر میں
اس امتی کو میرے نبی ، بھولنا نہیں
اس معرکے میں ہم نے اٹھائے ہیں لاکھ زخم
یہ معرکہ بھی ہم کو کبھی ، بھولنا نہیں
رکھنا ہے یاد ، کلمۂ توحید لاالہ
کہتے ہیں مجھ سے میرے نبی، بھولنا نہیں