جنوں میں خیر، دیوانوں کی یارب
طلب ہے عشق میں جانوں کی یا رب
تری طاعت میں جن کا خوں کیا ہے
جزا اُن دل کے ارمانوں کی یا رب
کبھی جن پر کوئی بادل نہ برسا
خطا کیا ایسے ویرانوں کی یا رب
سبھی قاتل اکٹھے ہو گئے ہیں
مدد کر اپنے پروانوں کی یا رب
وہ بارش ہے، کہ گویا بے خطا ہے
دلِ سیّد پہ احسانوں کی یا رب