شمشیر حیدر ۔۔۔ شوقِ جنوں میں طے یہ مراحل نہیں ہوئے

شوقِ جنوں میں طے یہ مراحل نہیں ہوئے
جیسے بھی خواب تھے ، مری منزل نہیں ہوئے

تجھ کو نہیں ملے ہیں تو اس پر گلہ نہ کر
ہم اپنے آپ کو بھی تو حاصل نہیں ہوئے

اک عمر تجھ سے بحث میں اپنی گزر گئی
پھر بھی تو حل ہمارے مسائل نہیں ہوئے

گھٹنوں کے بَل بھی ٹھیک سے چلنا نہ آ سکا
ہم لوگ تو ابھی کسی قابل نہیں ہوئے

تیرے سوا تو جتنے بھی چہرے تھے سب کے سب
آنکھوں نے دیکھے ، خون میں شامل نہیں ہوئے

شمشیر ایسا عشق نے آسان کر دیا
ہم تو کسی کے واسطے مشکل نہیں ہوئے

Related posts

Leave a Comment