شہاب صفدر ۔۔۔ خوشبو سی پھیل جاتی ہے سارے میں گفتگو

خوشبو سی پھیل جاتی ہے سارے میں گفتگو
جس کُنج بھی کریں ترے بارے میں گفتگو

یہ سوچ کر ہیں عُمر کے اس موڑ پر خموش
اب فائدے میں ہے نہ خسارے میں گفتگو

وہ لب دکھا رہے تھے کسی خواب کی بہار
وہ آنکھ کر رہی تھی اشارے میں گفتگو

الفاظ اور معنی میں حائل ہے موجِ رنگ
اٹکی ہوئی ہے ایک نظارے میں گفتگو

خوش لہجہ ہم کلام ہوا تھا کوئی شہاب
محفوظ ہے وہ دل کے شمارے میں گفتگو

Related posts

Leave a Comment