برائے نقشِ منور شریک ہوتا ہے
سُخن میں سوچ کا جوہر شریک ہوتا ہے
نبیﷺ کا ذکر وہ ذکرِ عظیم ہے جس میں
مرا خدا بھی برابر شریک ہوتا ہے
خمار خانہِ دنیا فضول ہے، صاحب!
تو اس فریب میں کیوں کر شریک ہوتا ہے؟
اُسے خیال ہے یعنی تمام باتوں کا
خوشی غمی میں جو اکثر شریک ہوتا ہے
قضا کے ساتھ ہمیشہ مکالمے میں سعید
جو سر پھرا ہو وہ بہتر شریک ہوتا ہے
Related posts
-
گلزار بخاری ۔۔۔ ملتی ہے اس طرح بھی محبت کبھی کبھی
ملتی ہے اس طرح بھی محبت کبھی کبھی ہوتی ہے اپنے بخت پہ حیرت کبھی کبھی... -
شاہد ماکلی ۔۔۔ دو غزلہ ۔۔۔ سَو راستے ہیں پیشِ نظر کائنات میں
سَو راستے ہیں پیشِ نظر کائنات میں جائے تو کوئی جائے کدھر کائنات میں یہ شش... -
اسلام عظمی ۔۔۔ اقرار بھی ہے پہلے سی وحشت نہیں رہی
اقرار بھی ہے پہلے سی وحشت نہیں رہی دل پارسا رہے گا ‘ ضمانت نہیں رہی...