محمد علوی ۔۔۔ کتنا حسین تھا تو کبھی کچھ خیال کر

کتنا حسین تھا تو کبھی کچھ خیال کر

اب اور اپنے آپ کو مت پائمال کر

مرنے کے ڈر سے اور کہاں تک جیے گا تو

جینے کے دن تمام ہوئے، انتقال کر

اک یاد رہ گئی ہے مگر وہ بھی کم نہیں

اک درد رہ گیا ہے سو رکھنا سنبھال کر

دیکھا تو سب کے سر پہ گناہوں کا بوجھ تھا

خوش تھے تمام نیکیاں دریا میں ڈال کر

خواجہ کے در سے کوئی بھی خالی نہیں گیا

آیا ہے اتنے دور تو علوی سوال کر

Related posts

Leave a Comment