آسماں یا زمیں طواف کرے
جو جہاں ہے وہیں طواف کرے
کعبہء عشق بے نیاز سہی
دِل تو اپنے تئیں طواف کرے
رنگ اُس کا طواف کرتے ہیں
جب کوئی مہ جبیں طواف کرے
طائرِ خوش نوا ہو نغمہ سرا
اور حرم کا مکیں طواف کرے
اُس گماں سے ہمیں ہے نسبتِ عشق
جس گماں کا یقیں، طواف کرے
ریت چھلکائے زمزمے مختارؔ
جب وہ صحرا نشیں طواف کرے