محمد نوید مرزا ۔۔۔ شکست خوردہ بنا رہے ہیں جہان آدھا

شکست خوردہ بنا رہے ہیں جہان آدھا
نئے مسائل پہ اُن کا ہوتا ہے دھیان آدھا

اب اس کو تزئین سے مکمل کریں گے بچّے
بنا لیا ہے لہو سے اپنے مکان آدھا

لرز رہی ہے زمین ساری شکستگی سے
چٹخ رہا ہے سروں پہ بھی آسمان آدھا

نہ جانے کیوں اُس پہ جرم ثابت کیا گیا ہے
دیا تھا ملزم نے تو ابھی تک بیان آدھا

اک اور ہجرت کا درد میں نے بھی سہہ لیا ہے
گنوا چکا ہے مجھے مرا خاندان آدھا

گزار کر تیز تیز دھوپوں میں عمر ساری
ملا مقدر سے بھی ہمیں سائبان آدھا

Related posts

Leave a Comment