گلزار بخاری ۔۔۔ ملتی ہے اس طرح بھی محبت کبھی کبھی

ملتی ہے اس طرح بھی محبت کبھی کبھی
ہوتی ہے اپنے بخت پہ حیرت کبھی کبھی

ہم جانتے ہیں عشق سفر عمر بھر کا ہے
تیرے لیے سہی یہ مسافت کبھی کبھی

تکتے ہیں آئنہ ترے ہاتھوں میں رشک سے
جن کو بہم ہے دید کی مہلت کبھی کبھی

تسلیم انحصار ترا کوہ پر مگر
پڑتی ہے کاہ کی بھی ضرورت کبھی کبھی

پہلی نوازشوں کو بھلانا روا نہیں
ہو بھی اگر کسی سے شکایت کبھی کبھی

چھپنا اسی سے، چاہنا بھی جس کے سامنے
کھلتی نہیں جمال کی حکمت کبھی کبھی

گلزار مستقل نہیں پھولوں کا ساتھ بھی
کرتی ہیں تتلیاں بھی عنایت کبھی کبھی

Related posts

Leave a Comment