چلو اک کام کرتے ہیں
محبت عام کرتے ہیں
بہت دکھ سہہ لئے دل نے
نہیں رہنا اکیلے اب
اکٹھے ساتھ چلتے ہیں
نئے جیون میں ڈھلتے ہیں
نہیں ڈرنا
زمانے کے
کسی تازہ فسانے سے
بہت سے
یار روکیں گے
نئی دنیا بسانے سے
نہ دل
میں ڈر کوئی رکھنا
ہمارے واسطے
یارا تم اپنا
در کھلا رکھنا
Related posts
-
رانا سعید دوشی ۔۔۔ اہتمام
اہتمام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جمالے! او جمالے! وہ بھوری بھینس جس نے مولوی کو سینگ مارا تھا گلی... -
عاصم بخاری ۔۔۔ تصویر
پیش کرتے ہیں حاضرہ تصویر شعر حالات کا ،خلاصہ ہیں جو بڑھاتے ہیں حوصلہ میرا میرے... -
وزیر آغا ۔۔۔ کٹھور راہیں
کٹھور راہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کٹھور راہیں جو الجھے دھاگوں کا ایک گچھا سا بن گئی ہیں نہ...