انجام ۔۔۔۔۔۔ فیض احمد فیض

ہیں لبریز آہوں سے ٹھنڈی ہوائیں
اُداسی میں ڈوبی ہوئی ہیں گھٹائیں
محبت کی دنیا پہ شام آچکی ہے
سیہ پوش ہیں زندگی کی فضائیں

مچلتی ہیں سینے میں لاکھ آرزوئیں
تڑپتی ہیں آنکھوں یں لاکھ التجائیں
تغافل کے آغوش میں سورہے ہیں
تمھارے ستم اور میری وفائیں
مگر پھر بھی اے میرے معصوم قاتل!
تمھیں پیار کرتی ہیں میری دعائیں

Related posts

Leave a Comment