دُور کی آواز
۔۔۔۔۔
نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز ۔۔۔ میرے کانوں میں
دُور سے آ رہی ہے، تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شرارتیں، شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں!
دور کی آواز ۔۔۔۔۔ اخترالایمان

دُور کی آواز
۔۔۔۔۔
نقرئی گھنٹیاں سی بجتی ہیں
دھیمی آواز ۔۔۔ میرے کانوں میں
دُور سے آ رہی ہے، تم شاید
بھولے بسرے ہوئے زمانوں میں
اپنی میری شرارتیں، شکوے
یاد کر کر کے ہنس رہی ہو کہیں!