منقبتِ مادرِ اُمِّ اَبیہا (سلام اللہ علیہا)
فطرت نے کِیا آپ کو ممتاز خدیجہ
ایّامِ جفا جُو میں وفا ساز خدیجہ!
سادات میں جس نور کی تقسیم ہوئی ہے
اس نورِ ابد تاب کا آغاز خدیجہ
وہ آپ ہیں جن کےلیے ہر ایک سے پہلے
ہوتا ہے سخی صحن کا در باز خدیجہ
اک ابروئے خمدار کی جنبش پہ ہمہ دم
ہر چیز لٹاتی ہیں بہ صد ناز خدیجہ
شہبازِ ثنا تھک کے گرا آپ کے در پر
اللہ رے یہ رفعتِ پرواز ، خدیجہ!!
اک دُرِّ یتیم آپ کی تنہائی میں چمکا
اک ماہِ مُبیں آپ کا ہم راز خدیجہ!