کوٹھے سے ،
حوّا کی بیٹی جھانک رہی تھی۔
اس نے اپنا بٹوہ دیکھا۔
ٹھنڈے دل سے غور کیا۔
پہلے جانے میں پیسے زائد لگتے ہیں ،
اور سمَے بھی کم ملتا ہے ۔
لہجے میں ایثار سمو کر،
وہ اپنے ساتھی سے بولا:
پہلا حق تو تیرا ہے ،
بھائی قابیل!
کوٹھے سے ،
حوّا کی بیٹی جھانک رہی تھی۔
اس نے اپنا بٹوہ دیکھا۔
ٹھنڈے دل سے غور کیا۔
پہلے جانے میں پیسے زائد لگتے ہیں ،
اور سمَے بھی کم ملتا ہے ۔
لہجے میں ایثار سمو کر،
وہ اپنے ساتھی سے بولا:
پہلا حق تو تیرا ہے ،
بھائی قابیل!