ڈاکٹر مظفر حنفی ۔۔۔ مشرقی چیخیں

عرفی،

مرا چہیتا چالیس دن کا بیٹا،

آغوش میں ہے میری۔

آنکھیں گھما گھما کر،

لاتیں چلا چلا کر

جذبے ابھارتا ہے ۔

ہنس کر، ہمک ہمک کر کلکار مارتا ہے ۔

لیکن ذرا سنو تو!

کلکار کے عقب سے یہ کون چیختا ہے ۔

عصّو ،

مری نہایت خدمت گار بیوی،

میں جس کی ہر ادا پر،

دل سے فریفتہ ہوں ،

عرصے کے بعد،

گھر کے جنجال سے بچا کر تھوڑا سا وقت،

میرے بستر پہ آ گئی ہے ،

سرگوشیوں میں ،

پچھلے بارہ برس میں پل کر چھتنار ہونے والے ،

بے لوث پیار کا اک قصہ سنا رہی ہے ۔

لیکن ذرا سنو تو،

سرگوشیوں کے پیچھے یہ کون چیختا ہے ،

یہ کون چیختا ہے ۔

یہ کون…

Related posts

Leave a Comment