حمد
صبح طائر جو چہچہاتے ہیں
تیری تسبیح گنگناتے ہیں
اے خدا تجھ سے عرض کرتے ہوئے
اشک آواز بنتے جاتے ہیں
عرش کے آخری کناروں تک
پرچمِ حمد لہلہاتے ہیں
ورد ہوتا ہے‘‘الصمد’’جن کا
ناز دنیا کے کب اٹھاتے ہیں
ماند پڑتے ہیں سب سخن کے پھول
جب گلِ حمد کھلکھلاتے ہیں
ان کے مرقد میں روشنی ہوگی
مشعلِ ذکر جو جلاتے ہیں
آؤ سرور کہ حجرۂ جاں میں
بندگی کا دیا جلاتے ہیں