سلام…. توقیر عباس

روشن اس ایک فکر سے یہ کائنات ہے
دل میں غمِ حسین نہیں ہے تو رات ہے

کرتا ہے فیض یاب مجھے دشتِ کربلا
باقی ہر ایک چیز تو نہرِ فرات ہے

ایسے میں ان کے ذکر سے ملتی ہے زندگی
جب چار سو اڑی ہوئی گردِ ممات ہے

اسمِ یذید ہے کسی نقلی دوا کا نام
ذکرِ حسین اصلِ حیات و نبات ہے

Related posts

Leave a Comment