آنگن کو سجایا نہیں
بادل تھا وہ ساون کا
پھر لوٹ کے آیا نہیں
……………
کوئی دیس گلابوں کا
کیوں توڑ دیا تو نے
شیشہ میرے خوابوں کا
……………
روشن اک تارا ہے
کیوں روٹھ گئے ساجن
کیا دوش ہمارا ہے
……………
نہ نیند نہ سپنا ہے
آ اب لوٹ چلیں
وہ دیس تو اپنا ہے
……………
جیون تو فسانہ ہے
منزل ہے دور میری
پر لوٹ کے جانا ہے
……………
سیا چین کو جا کاگا
ہے دور میرا ڈھولا
پیغام پہنچا کاگا
……………
راتوں کو نہ سوئی میں
جب دیس ہوا ٹکڑے
دل بھر کے روئی میں
……………
دریا کا ساحل ہے
یہ درد جدائی تو
اک عمر کا حاصل ہے
Related posts
-
حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ نسیمِ سحر
اَور کوئی نہیں چار سُو ، تُو ہی تُو ہر طرف ایک آوازِ ہُو ، تُو... -
حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
حمد صبح طائر جو چہچہاتے ہیں تیری تسبیح گنگناتے ہیں اے خدا تجھ سے عرض کرتے... -
حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز
آئی ہے زمانے کی ہَوا آس لگائے پہلو میں لیے دل کا دِیا ، آس لگائے...