فراق گورکھپوری

ہر عیب سے مانا کہ جدا ہو جائے

کیا ہے اگر انسان خدا ہو جائے

شاعر کا تو بس کام یہ ہے ہر دل میں

کچھ درد حیات اور سوا ہو جائے

Related posts

Leave a Comment