نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم …. اکرم کنجاہی

نظر ہی آدمی کی جب نہ حالِ زار تک پہنچے
جو آنسو قیمتی ہے وہ مری سرکار تک پہنچے

بھری دنیا میں خیمہ زن خزائیں دیکھ کر مولا
عنادل سب مدینے کے گُل و گُلزار تک پہنچے

کوئی میں آہ کھینچوں درد سے لب ریز ہو شاہا!
ترے پیارے مدینے کے در و دیوار تک پہنچے

بلالیؓ عشق ہے میرا نہیں تاثیر سے خالی
اذاں میری سحر والی اُفُق کے پار تک پہنچے

زمین و آسماں تک جو حسین و خوب صورت ہے
جہانِ آب و گِل میں کب ترے شہکار تک پہنچے

کوئی بھی راز تیرا دو جہاں میں پا نہیں سکتا
خدا چاہے جسے وہ ہی ترے اسرار تک پہنچے

سوا تیرے پکارے کس کو اکرمؔ یارسولؐ اللہ
کہ زندانی کو دیکھے روزنِ دیوار تک پہنچے

Related posts

Leave a Comment