منقبتِ مادرِ اُمِّ اَبیہا (سلام اللہ علیہا) فطرت نے کِیا آپ کو ممتاز خدیجہ ایّامِ جفا جُو میں وفا ساز خدیجہ! سادات میں جس نور کی تقسیم ہوئی ہے اس نورِ ابد تاب کا آغاز خدیجہ وہ آپ ہیں جن کےلیے ہر ایک سے پہلے ہوتا ہے سخی صحن کا در باز خدیجہ اک ابروئے خمدار کی جنبش پہ ہمہ دم ہر چیز لٹاتی ہیں بہ صد ناز خدیجہ شہبازِ ثنا تھک کے گرا آپ کے در پر اللہ رے یہ رفعتِ پرواز ، خدیجہ!! اک دُرِّ یتیم آپ کی…
Read MoreDay: مئی 16، 2021
فائق ترابی
میں نے تنہائی میں ہنسنے کی ریاضت کی ہے اب ترا سامنا کرنے میں سہولت ہوگی
Read Moreفائق ترابی ۔۔۔ جبینِ دَم پہ رَقَم کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ
جبینِ دَم پہ رَقَم کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ نہ لمحہ بیش نہ کم کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ سہیلیوں کی طرح کھیلتی ہیں مٹی سے حیات و موت بہم کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ تمہارے ہاتھ سے اک روز گرنے والا ہے سپاہِ دل کا عَلَم کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ حَرَم نشینِ زمانہ ! گرائی جائے گی حریمِ قصر و حَرَم، کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ خمیدہ زلف کا خَم ، چشمِ پُر خُمار کا خُم زبانِ تلخ کا سَم ، کُلُّ مَنْ عَلَیہَا فَانْ چراغِ ہست کا فانوس منتشر ہوگا چلے گی…
Read Moreنعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ فائق ترابی
دل میں رہے دروازۂ دربارِ مدینہاے نعت گرِ سید و سردارِ مدینہ! گرمی ہے کچھ ایسی کہ زباں سوکھ رہی ہےاک بوند، مرے ابرِ گہر بارِ مدینہ! ہر شہر سے خط آئے مگر میری تمناآ جائے کسی روز مجھے تارِ مدینہ* آشفتہ سروں کےلیے سامانِ تسلیدیوارِ مدینہ تو ہے دیوارِ مدینہ اس ارضِ دو عالم کو بہت ناز ہے خود پرسر پر جو سجائی گئی دستارِ مدینہ انوارِ مدینہ سے تجھے بھیک عطا ہواے دل! اے مرے کاسۂ انوارِ مدینہ! فائق! مجھے کہتے ہیں سبھی لوگ تُرابیہاں دوسرے لفظوں میں…
Read More