نادیہ سحر ۔۔۔ پھر وہی کرب‘ وہی دکھ‘ وہی تنہائی ہے

پھر وہی کرب‘ وہی دکھ‘ وہی تنہائی ہے آخرِ کار وہیں زندگی لے آئی ہے شدتِ درد سے دل خون ہوا ہے میرا گھاؤ پہلے تھا جہاں چوٹ وہیں کھائی ہے تجھ پہ حق ہے نہ تری یاد پہ حق ہے میرا اجنبی میرے فقط تجھ سے شناسائی ہے ایسا لگتا ہے ہر اک آنکھ مجھے دیکھتی ہے ایسا لگتا ہے ہر اک شخص تماشائی ہے لوٹ آئی ہوں میں پھر عہدِ گزشتہ کی طرف ان خرابوں سے تو برسوں کی شناسائی ہے تم بھی ہو ہم سے گریزاں تو…

Read More

اعجاز کنور راجہ ۔۔۔ جانے کس سمت کوئی بابِ سفر کھولتا ہے

جانے کس سمت کوئی بابِ سفر کھولتا ہے سانس اکھڑتی ہے نہ اس رہ پہ قدم ڈولتا ہے ایک ہی وقت میںآنکھوں سے‘ بدن سے‘ لب سے اک وہی شخص محبت کی زباں بولتا ہے پھول کھل اٹھتے ہیں گلدان میں مرجھائے ہوئے لمس پوروں کا تحیّر کی گرہ کھولتا ہے پاؤں رکھتا ہے زمیں پر تو زمیں جھومتی ہے سانس لیتا ہے کہ وہ بادِ صبا جھولتا ہے اس کی خوشبو سے مہک اٹھتی ہے کمرے کی فضا پھول کھلتا ہے کہ وہ بندِ قبا کھولتا ہے جانچ لیتی…

Read More

نعمان حیدر حامی ۔۔۔ کیا سنائیں حیات کا رونا

کیا سنائیں حیات کا رونا عشق کی کائنات کا رونا میری دنیا بدل گیا ہے سب ہجر کے سانحات کا رونا بیٹھا ہوں خواب کے مزاروں پر لے کے میں حادثات کا رونا تیری تصویر سے مخاطب ہوں لے کے میں اپنی ذات کا رونا

Read More

زین علی رضوی ۔۔۔ عشق اور میری آبرو تُو ہے

عشق اور میری آبرو تُو ہے شہر میں سب سے خوبرو تو ہے موت سے ہمکنار ہو جاتا زندہ رہنے کی جستجو تُو ہے ذات میری ہے ایک ویرانہ اور پھر شورِ ہا و ہو تو ہے میں کہ جس کے ہیں دونوں کان خراب اور اک میٹھی گفتگو تو ہے میں کیوں وحشت سے اتنا ڈرتا ہوں جب یہاں میرے چار سو تُو ہے

Read More

اکرم ناصر ۔۔۔ ذرا دیکھو تم اس کی خوش گمانی، ڈھونڈتا پھرتا

ذرا دیکھو تم اس کی خوش گمانی، ڈھونڈتا پھرتا نہیں جس کا کوئی اس کا ہے ثانی ، ڈھونڈتا پھرتا میں بچپن ڈھونڈنے گاؤں گیا تھا جب، وہاں اک شخص ملا مجھ کو‘ بڑھاپے میں جوانی ڈھونڈتا پھرتا وہ بوڑھا جس کو سارے لوگ دیوانہ سمجھتے تھے تھا اپنے قہقہے‘ شعلہ بیانی ڈھونڈتا پھرتا عجب منظر تھا، جب اک شخص کل دریا کنارے پر پیالہ ہاتھ میں لے کر تھا پانی ڈھونڈتا پھرتا ملا کل مجھ کو رستے میں، وہی چنگھاڑتا دریا زمیں پہ رینگتا پھرتا‘ روانی ڈھونڈتا پھرتا

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ اکرم ناصر

نعت کہنا چاہتا ہوں ، نعت ہوتی ہی نہیں دوستو حدِ ادب ہے ، بات ہوتی ہی نہیں کامیاب و کامراں ہیں، آپ کی رہ کے شہید یعنی ان شیدائیوں کو ،مات ہوتی ہی نہیں آ ہی جاتے ہیں کبھی آنسو خدا کے خوف سے ہاں مگر کھل کر کبھی برسات، ہوتی ہی نہیں دن سے بھی بڑھ کر عبادت میں مگن رہتے ہیں لوگ یعنی اس شہرِ نبی میں رات ہوتی ہی نہیں سچ کہا ہے ،جو نہ ملتی ہو تمہارے شہر میں ایسی دنیا میں کوئی سوغات ہوتی…

Read More

محمود کیفی ۔۔۔ خواب تھا وہ عجِیب منظر کا

خواب تھا وہ عجِیب منظر کا پُھول دیکھا تھا میں نے پتّھر کا میں نے جانا تھا پار صحرا کے راستہ تھا کٹھن سمندر کا سانپ نے ڈس لِیا شِکاری کو جب نِشانہ کِیا کبوتر کا اِک مداری کی بُھوک تھی یارو! وہ تماشا نہیں تھا بندر کا دیکھا باہر تو تب یقیں آیا خُوب موسم تھا آج اندر کا بچے بچے کو فون چاہیے ہے مسئلہ یہ ہے آج گھر گھر کا نیند تو آ نہیں رہی کیفی ! فائِدہ اور کیا ہے بِستر کا ؟

Read More

احمد محسود ۔۔۔ نڈر تھے ہم سو بے خوف و خطر آئے

نڈر تھے ہم سو بے خوف و خطر آئے جنوں کی وادیوں سے بھی گزر آئے تماشا بین پھر بھی خوش نہیں ہم سے اگرچہ پابجولاں رقص کر آئے خموشی ہے‘ سبھی پر خوف طاری ہے غنیمت ہے کوئی آہٹ اگر آئے اداسی کو بھی درکار ایک کاندھا تھا محبت والے اس قابل نظر آئے کہاں تحقیق کی زحمت گوارا کی ہجومِ شہر میں محوِ سفر آئے منڈیروں پر پرندے تک نہیں آتے وراثت میں ہی ایسے بام و در آئے مرے آنگن میں ہے اک پیڑ وحشت کا اسی…

Read More

صفدر صدیق رضی ۔۔۔ لازم کہیں نہیں رخِ قبلہ درست ہو

لازم کہیں نہیں رخِ قبلہ درست ہو اتنا ہے صرف نیّتِ سجدہ درست ہو مل بیٹھ کر جہاں نہیں رہتے گھروں کے لوگ لگتا نہیں کہ شہر کا نقشہ درست ہو باقی دنوں میں تجربۂ عاشقی کے بعد وہ کچھ کروں گا جس کا نتیجہ درست ہو بے شک وہ لکھنؤ سے نہ دہلی سے ہو مگر شیریں زبان ہو‘ لب و لہجہ درست ہو جو کچھ کسی کے سامنے کہنا محال ہے ایسا نہیں کہ وہ پسِ پردہ درست ہو

Read More

عاطف جاوید عاطف ۔۔۔ سبھی پہاڑوں پہ برف پڑنے کے منتظر تھے

سبھی پہاڑوں پہ برف پڑنے کے منتظر تھے اور ایک ہم تھے کہ دل پگھلنے کے منتظر تھے خُنَک ہوا پھر لہو کی گردش بڑھا رہی تھی چراغ پَوروں میں پھر سے جلنے کے منتظر تھے وہ گرم ہاتھوں سے برف  پُتلے بنا رہی تھی جو بن چکے تھے وہ پھر بکھرنے کے منتظر تھے بُریدہ شاخوں پہ سرد ہوتے ہوئے وہ لمحے کسی کے لہجے سے پھول جھڑنے کے منتظر تھے وہ بون فائر کے پاس بیٹھی تھی اور شعلے نمیدہ آنکھوں سے بات کرنے کے منتظر تھے کسی…

Read More