اردو تحریک اور مسعود حسین خاں ۔۔۔ پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ

بعض محققین کا خیال ہے کہ اردو کے عروج کا زمانہ سلطنت مغلیہ کے زوال (1857) کا زمانہ ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مغلیہ سلطنت کے زوال کے محض دس سال بعد ہی سے اردو کے زوال کی بھی داستان شروع ہو جاتی ہے۔ ہوتا یہ ہے کہ 1867میں متحدہ صوبہ جات (United Provinces)، جسے اب اتر پردیش کہتے ہیں، کے بعض ہندو حکومت برطانیہ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ سرکاری زبان اردو کو، جسے 1837میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے سرکاری زبان کا درجہ دیا تھا، کو…

Read More

خطوطِ غالب: جو معاشرتی حالات سے موسم تک پر بہترین تبصرہ ہیں ۔۔۔ دھرمیندر سنگھ

غالِب کا ایک مقبول و معروف شعر ہے: قاصد کے آتے آتے خط اک اور لکھ رکھوں میں جانتا ہوں جو وہ لکھیں گے جواب میں اردو کے مقبول ترین شاعر اسد اللہ خاں غالب کو دنیا ایک شاعر کی حیثیت سے جانتی اور مانتی ہے لیکن ان کے خطوط ان کے دور کی بہترین عکاسی کرتے ہیں جس سے اکثر لوگ ناواقف ہیں۔ غالب کی شاعری ان کی شخصیت کی پہچان ہے لیکن غالب نے اپنے دوستوں، شاگردوں اور نوابوں کو بہت سے خطوط لکھے۔ یہ خطوط انھیں سمجھنے…

Read More

محمد حسین آزاد کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ : بہ حوالہ ”  نیرنگِ خیال” ۔۔۔۔ زاہد ہمایوں

A style is an aspect or dimension of thoughts and emotional manifestation which owes its existence to the individuality of an author. The despair in “Meer”, mysticism in “Dard” and loftiness of thoughts in “Ghalib” are all styles.          Similarly, the gravity in “Hali”, the religious encroachments of Nazir Ahmed and imaginary personification in “Azad’s writings are all styles. According to a research conducted by “Dr. Muhammad Sadiq”, the essay of “Nairang-e-Khayal” are the translated versions of English pieces of writings of “Johnson”, “Edison”, and “Steele” etc. For the Sake…

Read More

حیدر آباد دکن میں اردو شاعری کا جائزہ (عادل شاہی عہد سے 1960ء تک): ڈاکٹر ناہیدہ سلطانہ ۔۔۔ تبصرہ: ڈاکٹر عزیز سہیل

یدرآباد دکن کی جامعات سے فارغ اردو ریسرچ اسکالرس کی تحقیقی تخلیقات روز بہ روز ایک کے بعد دیگر منظر عام پر آ رہی ہیں ان میں چند ایک خواتین اسکالر بھی ہیں جنہوں نے اپنے موضوع سے متعلق بہت ہی معیاری اور منفرد تحقیقی کام انجام دیا ہے ان میں ایک معتبر نام ڈاکٹر ناہیدہ سلطانہ کا بھی ہے، ڈاکٹر ناہیدہ سلطانہ نے ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی سے مکمل کیا ہے اور اب درس و تدریس کے میدان میں اپنے جواہر دکھا…

Read More

’یادگارِ غالب‘ پر ایک قاری کا نوٹ ۔۔۔ پروفیسر کوثر مظہری

خواجہ الطاف حسین حالی — ایک عالم، ایک مصلح، ایک شاعر، ایک نقاد، ایک سوانح نگار۔ یہ پانچوں صفات محض زیب داستاں کے لیے نہیں۔ آپ حالی کو جہاں جس خانے میں چاہیں رکھ کر پرکھیں، آپ کو مایوسی نہیں ہوگی، شرط یہ ہے کہ آپ کی میزان میں کسی ایک طرف پہلے سے ہی خفیہ پاسنگ کا بٹخرہ موجود نہ ہو۔ ان کی تصانیف میں مولود شریف (1864)، تریاق مسموم (پادری عماد الدین کی کتاب ہدایت المسلمین کے جواب میں غالباً 1868 میں تحریر کی گئی)، تاریخ محمدی پر…

Read More