میر تقی میر ۔۔۔ مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا

مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا داغ ہوں رشکِ محبت سے کہ اتنا بے تاب کس کی تسکیں کے لیے گھر سے تُو باہر نکلا جیتے جی آہ ترے کوچے سے کوئی نہ پھرا جو ستم دیدہ رہا جاکے سو مر کر نکلا دل کی آبادی کی اس حد ہے خرابی کہ نہ پوچھ جانا جاتا ہے کہ اس راہ سے لشکر نکلا اشکِ تر قطرۂ خوں لختِ جگر پارۂ دل ایک سے ایک عدو آنکھ سے بہتر…

Read More

مظفر حنفی ۔۔۔ میں اٹھ گیا تو شورِ فغاں بھی نہیں اُٹھا

میں اٹھ گیا تو شورِ فغاں بھی نہیں اُٹھا لیکن کرائے پر وہ مکاں بھی نہیں اٹھا مذہب نہیں بتایا نہ امداد کی قبول کشتی میں اک حبابِ رواں بھی نہیں اُٹھا بستی جلانے والو تمھیں کیا بتاؤں میں مدّت سے میرے گھر میں دھواں بھی نہیں اُٹھا ہم دم بخود تھے اور ادھر لُٹ رہے تھے لوگ جب ہم کٹے تو شور و ہاں بھی نہیں اُٹھا بڑھتے ہوئے قدم کو نہیں روکتا کوئی بیٹھا تو پھر قدم کا نشاں بھی نہیں اُٹھا

Read More

ضامن جعفری کی ”ریش خند“ شاعری: خصوصی مضمون …. ستیہ پال آنند

طنزاور وہ بھی ”ریش خند طنز“ ایک مشکل صنفِ ادب ہے۔ اس میں ہتک، قدح، بد گوئی کی گنجائش نہیں۔ اس میں مشمولہ ہنسی اور خندہ زنی کے عناصر اسے ترچھا پن اور اس ترچھے پن کی کند چھُری کی کاٹ تو عطا کرتے ہیں، لیکن عیب گیری اور چشم نمائی سے دور رکھتے ہیں۔اہل قلم نے اردو نثر میں جب اسے رواج دیا تو ’انشایئہ ‘ یا’خاکہ‘ کی اصناف ادب نے اسے خود میں جذب کر لیا۔ ذات اور واردات کے حوالوں سے کسی بھی منظر نامے کو یا…

Read More

عظیم محقق اور بڑے مزاح نگار مشفق خواجہ کی یاد میں … رضوان احمد

نامورمحقق،شاعر اور مزاح نگارمشفق خواجہ نے اپنی چھاپ ہر صنف پر چھوڑی ہے۔  وہ تحقیق کرنے پر آتے تھے تو موضوع کو حرفِ آخر تک لے جاتے تھے۔ شاعری انہوں نے کم کی لیکن بڑے ہم عصر شعراء اور ناقدین سے داد حاصل کی اور جہاں تک کالم نگاری کا سوال ہے تو انہوں نے ایک نئی طرز کی بنیاد ڈال دی۔ جس کی ابتدا بھی انہیں پر ہو تی ہے اور خاتمہ بھی انہی پر۔ خامہ بگوش کے نام سے انہوں نے” تکبیر“ میں جو کالم لکھے تھے، انہوں…

Read More

فارسی کے بے بدل عالم پروفیسر نذیر احمد ۔۔۔ رضوان احمد

اردو فارسی کے نامور محقق اور بین الاقوامی شہرت کے مالک پروفیسر نذیر احمد ایک طویل علالت کے بعد 19اکتوبر 2008 کو علی گڑھ میں فوت ہو گئے اور اس کے ساتھ ہی تحقیق کا نہ صرف روشن آفتاب گل ہو گیا بلکہ فارسی زبان کا ایک ایسا عالم ہمارے درمیان سے اٹھ گیا جسے بین الاقوامی سطح پر بھی بہت ہی عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ نذیر احمد اتر پردیش کے ضلع گونڈا کے ایک گاؤں میں 3جنوری 1915ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے تعلیم دانش گاہ…

Read More