قابل اجمیری

چشمِ میگوں پہ ہیں سیہ پلکیں یا گھٹائیں شراب خانے پر

Read More

نوح ناروی ۔۔۔ ابھی کم سن ہیں معلومات کتنی

ابھی کم سن ہیں معلومات کتنی وہ کتنے اور اُن کی بات کتنی یہ میرے واسطے ہے بات کتنی وہ کہتے ہیں: تری اوقات کتنی سحر تک حال کیا ہو گا ہمارا خدا جانے ابھی ہے رات کتنی یہ سر ہے، یہ کلیجہ ہے، یہ دل ہے وہ لیں گے خیر سے خیرات کتنی توجہ سے کبھی سن لو مری بات جو تم چاہو تو یہ ہے بات کتنی طبیعت کیوں نہ اپنی مضمحل ہو رہی یہ موردِ آفات کتنی گلستاں فصلِ گل میں لُٹ رہا ہے حنا آئی تمھارے…

Read More