انجم سلیمی

میں چیختا رہا کچھ اور بھی ہے میرا علاج مگر یہ لوگ تمھا را ہی نام لیتے رہے

Read More

اسحاق وردگ

حیرت سے نئے لوگ اسے دیکھ رہے ہیںاک شخص محبت کی زباں بول رہا ہے

Read More

  صابر ظفر

جانا خدا کو جس نے ، اسی کا خدا ہوا میں تجھ کو جانتا تھا ، بتا میرا کیا ہوا

Read More

غلام حسین ساجد

کبھی گریز سے خائف ، کبھی تجاوز سے مرا رقیب مجھے اپنے اندروں سے ملا

Read More

اختر شمار ۔۔۔ آنکھیں سجود میں ہیں تو دل کا قیام ہے

آنکھیں سجود میں ہیں تو دل کا قیام ہے حیران ہیں کہاں پہ یہ اپنا قیام ہے اشکوں کے ساتھ ساتھ ہے تاروں کا قافلہ اور نعت کے سفر میں مدینہ قیام ہے دل سے نکال جتنے بھی وہم و گمان ہیں اس راہ میں یقین ہی پہلا قیام ہے اب اپنی زندگی ہے مسلسل سفر کا نام منزل قیام ہے نہ یہ رستہ قیام ہے میں سوچتا ہوں غارِ حرا میں گزار لُوں دل کے سفر میں ایک مہینا قیام ہے سجدہ ضرور آئے گا اگلے پڑاؤ میں فی…

Read More

احمد ساقی ۔۔۔ تیری چوکھٹ پہ جتنے سائل تھے

تیری چوکھٹ پہ جتنے سائل تھے سب کےسب بےحسی سےگھائل تھے اور تو درمیان کوئی نہ تھا ہم محبت میں دونوں حائل تھے تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے ورنہ کچھ اور بھی مسائل تھے رہنے دیتا شکستگی دل کی ہم تو ویسے بھی تیرے قائل تھے تجھ کو وہ جانتےہی کب تھےغنیم لوگ تیری طرف جو مائل تھے جھونک ڈالے ہیں عشق میں احمد اپنی قدرت میں جو وسائل تھے

Read More

ریاض ندیم نیازی ۔۔۔ میں کہوں سچ تو میرا سر جائے

میں کہوں سچ تو میرا سر جائے جھوٹ بولوں تو روح مر جائے ہے عجب درد کی یہ دولت بھی جو سمیٹے وہی بکھر جائے زہر سچ کا ہے میرے اندر جو کاش شعروں میں سب اُتر جائے وعدہ روٹی مکان کپڑے کا دیکھنا پھر نہ وہ مُکر جائے شام کو دیکھ کر پرندوں کو سوچتا ہے وہ اپنے گھر جائے صبح یہ شہر چھوڑ جاؤں گا خیر سے شب اگر گزر جائے خونِ دل سے لکھا گیا ہو جو لفظ وہ روشنی سے بھر جائے ہے ندیم اُس کی…

Read More

محمد انیس انصاری ۔۔۔ آگ جو مجھ میں بھڑکتی تھی ، بجھا دی گئی کیا؟

آگ جو مجھ میں بھڑکتی تھی ، بجھا دی گئی کیا؟ مری مٹّی بھی ہواؤں میں اُڑا دی گئی کیا؟ یہ جو قاتل کو عدالت نے بَری کر ڈالا یہ بھی مقتول کے بچّوں کو سزا دی گئی کیا؟ تیرے گھر کے در و دیوار مجھے بُھول گئے مری تصویر بھی کمرے سے ہَٹا دی گئی کیا؟ تجھے کس نے سرِ بازارِ وفا بھیجا تھا اے مِرے دل ! تِری قیمت بھی گھٹا دی گئی کیا؟ موسمِ تَرکِ تعلق کا تو اِمکاں ہی نہ تھا اَن کہی بات کو دانستہ…

Read More

اسلام عظمی ۔۔۔ کاغذ پہ کس نے کیا ہے لکھا ‘ دیکھتی نہیں

کاغذ پہ کس نے کیا ہے لکھا ‘ دیکھتی نہیں چلنے کے بعد مڑ کے ہَوا دیکھتی نہیں اے آنکھ ! کس فریب میں کھوئی ہوئی ہے تُو یہ خواب بھی ہے دیکھا ہُوا ‘ دیکھتی نہیں اک لہر ‘ دِل میں آخرِ شب جاگ جائے ہے اور دور تک نہیں ہے دِیا ‘ دیکھتی نہیں اے شام ! چلنے والی نہیں تیری ایک بھی ہے آسمان روٹھا ہوا ‘ دیکھتی نہیں منزل کی آس رکھتی ہے عظمی رواں ہمیں کوئی پکار، کوئی صدا دیکھتی نہیں

Read More

محمد علی ایاز ۔۔۔ دیر تک میں نے بھی دیکھا اسے حیرانی سے

دیر تک میں نے بھی دیکھا اسے حیرانی سے آج اک شخص ملا اتنی پشیمانی سے اس قدر ہجر کی دولت سے نوازا اس نے میں نے اک عمر گزاری بڑی آسانی سے میں نے یہ سوچ کے اظہارِ محبت نہ کیا ڈر نہ جائے وہ کہیں لفظوں کی عریانی سے اس پہ واجب ہے کہ ہر پل وہ کرے شکر ادا جس کو ہر لمحہ محبت ملے ارزانی سے اے حسیں شخص ترے حق میں یہی بہتر ہے بھول جائے تو محبت مری آسانی سے میں نے جس جس…

Read More