میرے بدن کی تنہا مشعل اور صحرا کی تیز ہوا
Read MoreDay: جنوری 11، 2025
اقبال کوثر
چپ چپ جلتے رہے ہیں جیسے قسمت ایک ہماری ہے میں اور دیا اکٹھے جاگے، مل کر رات گزاری ہے
Read Moreڈاکٹر شاہد اشرف
شاہد اشرف سامنا کیسے کروں جتنی آلودہ جبیں ہے ان دنوں
Read Moreغلام حسین ساجد
بھٹک کر آئی تھی کچھ دیر کو ادھر دنیا لپٹ گئی مرے دل سے کسی بلا کی طرح
Read Moreاختر شمار ۔۔۔ خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں
خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں ہماری ہو گی مگر داستاں کہیں نہ کہیں کہاں کہاں لیے پھرتی ہے اک خیال کی رو ہمارے دل سا بھی ہو گا سماں کہیں نہ کہیں ضرور ملتا رہے گا مٹانے والوں کو ہمارے بعد ہمارا نشاں کہیں نہ کہیں شجر شجر پہ یہ سرگوشیاں ہیں پتوں کی کہ فصلِ گل میں بھی ہو گی خزاں کہیں نہ کہیں لہو جو دل کا جلائے ہوئے ہے کیا شے ہے؟ اگر ہے آگ تو ہو گا دھواں کہیں نہ کہیں
Read More