شبیر شاہد

میرے بدن کی تنہا مشعل اور صحرا کی تیز ہوا

Read More

اقبال کوثر

چپ چپ جلتے رہے ہیں جیسے قسمت ایک ہماری ہے میں اور دیا اکٹھے جاگے، مل کر رات گزاری ہے

Read More

ڈاکٹر شاہد اشرف

شاہد اشرف سامنا کیسے کروں جتنی آلودہ جبیں ہے ان دنوں

Read More

غلام حسین ساجد

بھٹک کر آئی تھی کچھ دیر کو ادھر دنیا لپٹ گئی مرے دل سے کسی بلا کی طرح

Read More

اختر شمار ۔۔۔ خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں

خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں ہماری ہو گی مگر داستاں کہیں نہ کہیں کہاں کہاں لیے پھرتی ہے اک خیال کی رو ہمارے دل سا بھی ہو گا سماں کہیں نہ کہیں ضرور ملتا رہے گا مٹانے والوں کو ہمارے بعد ہمارا نشاں کہیں نہ کہیں شجر شجر پہ یہ سرگوشیاں ہیں پتوں کی کہ فصلِ گل میں بھی ہو گی خزاں کہیں نہ کہیں لہو جو دل کا جلائے ہوئے ہے کیا شے ہے؟ اگر ہے آگ تو ہو گا دھواں کہیں نہ کہیں

Read More