جنوں میں خیر، دیوانوں کی یارب طلب ہے عشق میں جانوں کی یا رب تری طاعت میں جن کا خوں کیا ہے جزا اُن دل کے ارمانوں کی یا رب کبھی جن پر کوئی بادل نہ برسا خطا کیا ایسے ویرانوں کی یا رب سبھی قاتل اکٹھے ہو گئے ہیں مدد کر اپنے پروانوں کی یا رب وہ بارش ہے، کہ گویا بے خطا ہے دلِ سیّد پہ احسانوں کی یا رب
Read MoreDay: فروری 4، 2025
محسن رضا شافی ۔۔۔ عدن سے نکلا ہوا اِک جہاں سے ہوتا ہوا
عدن سے نکلا ہوا اِک جہاں سے ہوتا ہوا زمیں پہ آ گیا ہوں آسماں سے ہوتا ہوا مرے خمیر میں رکھا گیا درود و سلام سو ورد کرتا رہا ہر زماں سے ہوتا ہوا وفا کے دوش پہ اڑتا ہوا حسیں پنچھی گرا ہے خاک پہ ، تیر و کماں سے ہوتا ہوا خدا سے عشق کا باعث حسین چہرے ہیں خدا تک آیا ہوں عشقِ بتاں سے ہوتا ہوا پھر ایک قافلہ بازارِ شام میں پہنچا صلیبِ تشنگی، نوکِ سناں سے ہوتا ہوا مجھے بنانا پڑا دل کی…
Read Moreاحمد سجاد بابر ۔۔۔ عجب اک سلسلہ دیکھا گیا ہے
عجب اک سلسلہ دیکھا گیا ہے مجھے سب سے جدا دیکھا گیاہے یہ ہیں کچّے گھروں کی بستیاں،پر یہاں اکثر خدا دیکھا گیاہے مری آنکھیں تبھی تو جاگتی ہیں گھروں میں رت جگا دیکھا گیاہے جہاں خیمے گڑے ہیں دشمنوں کے وہاں کل رہنما دیکھا گیاہے جو کل تک تھا سرِمقتل چھپایا لہو وہ جا بجا دیکھا گیا ہے مرا خنجر مرے سینے میں اُترا مجھے مجرم بنا دیکھا گیا ہے
Read Moreعقیل عباس ۔۔۔ یہ بھول پن ، یہ طبیعت، یہ عمر شہزادی
یہ بھول پن ، یہ طبیعت، یہ عمر شہزادی زمانہ تیز بہت ہے اور آپ ہیں سادی کہانی والی پری دیو سے چھڑانی تھی بڑے ہوئے ہی تھے خاموش ہو گئیں دادی یہ میرا دل ہے کہ بغداد کا کتب خانہ جلا کے راکھ کیے دیتی ہے مغل زادی پھر ایک دن وہ عناصر کو شکل دینے لگا خدا کے ہاتھ نہیں لگ رہا تھا فریادی وزیر اور وہ نائی جو سازشی تھے بہت انہیں بھی شاہ نے رستے میں آگ لگوا دی ادھر کا مال ادھر کرنا آ گیا…
Read Moreلالہ مادھو رام جوہر
آخر اک روز تو پیوند زمیں ہونا ہے جامۂ زیست نیا اور پرانا کیسا
Read Moreآنس معین
آج کی رات نہ جانے کتنی لمبی ہوگی آج کا سورج شام سے پہلے ڈوب گیا ہے
Read Moreرضااللہ حیدر ۔۔۔ پیکرِ نور تہِ خاک چھپا کر لوٹے
پیکرِ نور تہِ خاک چھپا کر لوٹے اک اثاثہ تھا دل و جاں کا لٹا کر لوٹے ایک مینار تھا مسجد کا زمیں بوس ہوا اک نگینہ تھا جو مٹی میں دبا کر لوٹے ایک دن آئے تھے وہ قتل کو شمشیر لیے لاش پھر اپنی ہی کاندھوں پہ اٹھا کر لوٹے اس کے ہر لفظ سے انوار کی ترسیل ہوئی لوگ آنکھوں میں نئے دیپ جلا کر لوٹے خواجۂ کوٹ مٹھن کی تھی سریلی کافی بزمِ دل سوزاں کو آخر وہ رلا کر لوٹے اول اول تو اڑی خوب…
Read Moreظہور چوہان ۔۔۔ تمہیں پتہ ہی نہیں ہے کہ کیا ہے کونے میں
تمہیں پتہ ہی نہیں ہے کہ کیا ہے کونے میں دُکھوں کو باندھ کے رکھا ہوا ہے کونے میں اب اُس کی یاد مرے ساتھ یوں لِپٹ گئی ہے کہ جیسے بچہ کوئی سو رہا ہے کونے میں نکل کے خود سے کہیں اور مَیں چلا گیا ہوں وہ مَیں نہیں ہوں ، کوئی دوسرا ہے کونے میں کْھلی فضا میں جو مُرجھا کے گرنے والا تھا وہ زرد پھول بھی کِھلنے لگا ہے کونے میں یہاں جو روشنی پھیلی ہوئی ہے چاروں طرف کہیں چراغِ محبت جلا ہے کونے…
Read Moreمنظور ثاقب ۔۔۔ گرا ہے جو پرندہ آشیاں سے
گرا ہے جو پرندہ آشیاں سے اسے لڑنا ہے اب سارے جہاں سے ضرور اک فائدہ ہوتا ہے آخر زیاں اتنا نہیں ہوتا زیاں سے جو ہر لمحے نیا لمحہ تراشے وہی واقف ہے رازِ کن فکاں سے اگر شامل نہیں فکر و تدبر تو پھر بے زار ہوں سِحرِ بیاں سے جو چلاتا ہے اس کا ڈر نہیں ہے بہت ڈرتا ہوں لیکن بے زباں سے وہی اک بات تھی محفوظ ثاقب جو بچ کر رہ گئی تھی راز داں سے
Read Moreخالد احمد
کسی کے حسن کا انکار کفر ہے خالد سو اپنے عشق کا انکار کرکے دیکھتے ہیں
Read More