نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

لے کے آئی صبا مدینے سے نور کا اک دیا مدینے سے مہک آئی ہے پھر مدینے کی کوئی آیا ہے کیا مدینے سے؟ چادرِ گمرہی میں لپٹا ہوا ہو گیا پارسا مدینے سے جان آنکھوں میں سب سمٹ آئی جب ہوئے ہم جُدا مدینے سے ہو رہی ہے جو نور کی بارش آئی ہے یہ گھٹا مدینے سے مل گئے فاطمہؓ ، حسینؓ و حسنؓ اور مشکل کشا مدینے سے پہنچی بابِ قبول تک فوراً جو بھی مانگی دعا مدینے سے جیسے گل سے نکلتی ہو خوشبو یوں ہوئے…

Read More

حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ حامد یزدانی

روشن ہے تجھ سے کُو بہ کُو، اللہَ جلَّ شانہٗ ہے نور تیرا چارسُو، اللہَ جلَّ شانہٗ اے خالقِ کون و مکاں، قدرت کا تیری ہے نشاں یہ کائناتِ رنگ و بُو، اللہَ جلَّ شانہٗ روزِ ازل سے تا ابد، گونجے سدا ’اللہ صمد‘ ہر سمت ہے: ’اللہَ ھُو‘ ، اللہَ جلَّ شانہٗ روح و دل و جاں کے مکیں، تو ہے رگِ جاں سے قریں پھر بھی ہے تیری جستجو، اللہَ جلَّ شانہٗ جاں سُکھ میں ہو دِل چین میں، حاضر ہوں ہم حرَمین میں ہے یہ دعا، یہ…

Read More

حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ نسیمِ سحر

اَور کوئی نہیں چار سُو ، تُو ہی تُو ہر طرف ایک آوازِ ہُو ، تُو ہی تُو وجہِ تخلیق و وجہِ نُمُو تُو ہی تُو سینۂ سنگ میں آبجُو تُو ہی تُو ہوں ازل تا ابد مَیں سفر در سفر ہر سفر میں مِری جستجو تُو ہی تُو ! تخلیے میں ہے افضل تِرا تذکرہ بزم میں حاصلِ گُفتگُو تُو ہی تُو! میرے رُخ پر خجالت کی زردی بھی ہے مُجھ کو رکھتا بھی ہے سرخرو تُو ہی تُو دُور ہم تُجھ سے ہیں، تُو تو ہم سے نہیں…

Read More

فکرِ  نعت صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ خالد علیم

فکرِ  نعت ؐ دانائیاں تمام ہوئیں جب جہان سے اُترا نبیؐ کا نطقِ جمیل آسمان سے اِنساں کو دے گیا وہ عجب جاں گدازیاں جو لفظ بھی اَدا ہوا اُن ؐ کی زبان سے جیسے مرے حضورؐ نے کیں پاسبانیاں ممکن ہوئیں نہ اور کسی پاسبان سے سچ ہے، خدا کے بعد مقامات میں عظیم کوئی نہیں ہے میرے پیمبرؐ کی شان سے مدحت کی شاہراہ پہ کیسے رواں ہو فکر موضوع یہ بلند ہے میرے بیان سے لیکن یہ فکر ِ نعت کا ہے معجزہ کہ میں آیا یقیں…

Read More

آفتاب اقبال شمیم ۔۔۔ پنجوں کے بل کھڑے ہوئے شب کی چٹان پر

پنجوں کے بل کھڑے ہوئے شب کی چٹان پر ناخن سے اک خراش لگا آسمان پر برسوں درونِ سینہ سلگنا ہے پھر ہمیں لگتا ہے قفلِ حبس ہوا کے مکان پر اک دھاڑ ہے کہ چاروں طرف سے سنائی دے گردابِ چشم بن گئیں آنکھیں مچان پر موجود بھی کہیں نہ کہیں التوا میں ہے جو ہے نشان پر وہ نہیں ہے نشان پر اس میں کمال اس کی خبر سازیوں کا ہے کھاتا ہوں میں فریب جو سچ کے گمان پر سرکش کو نصف عمر کا ہو لینے دیجئے…

Read More

سید انشااللہ خان انشا

ﮨﺮﭼﻨﺪ ﮐﮧ ﺑﻮﻟﺘﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﺎﮨﻢ ﭘﺮ ﭼﮭﯿﮍ ﭼﮭﺎﮌ ﺳﯽ ﮨﮯ

Read More

غلام ہمدانی مصحفی

ﺧﺪﺍ ﺭﮐﮭﮯ ﺯﺑﺎﮞ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺳﻨﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﺮ ﻭ ﻣﺮﺯﺍ ﮐﯽ ﮐﮩﯿﮟ ﮐﺲ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﮨﻢ ﺍﮮ ﻣﺼﺤﻔﯽ ! ﺍُﺭﺩﻭ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﮨﮯ

Read More

مرزا مظہر جانِ جاناں

یہ حسرت رہ گئی کن کن مزوں سے زندگی کرتے اگر ہوتا چمن اپنا، گل اپنا، باغباں اپنا

Read More

ولی دکنی

دیکھنا ہر صبح تجھ رخسار کا ہے مطالعہ مطلعِ انوار کا

Read More

حسیب الحسن ۔۔۔ موتیا آنکھوں میں اور چاندی بھلے بالوں میں ہے

موتیا آنکھوں میں اور چاندی بھلے بالوں میں ہے پھر بھی تیرے مبتلا کا نام دل والوں میں ہے زندگی کو کاٹتے ہیں جیل کے مانند ہم موت کی پرلطف ٹھمری کا اثر تالوں میں ہے نفسیاتی مسئلے سمجھو اگر شوقین ہو وہ کبوتر خوش نہیں جو سرمئی جالوں میں ہے جنگ میں آ کر تمہارے جنگجو پر یہ کھلا گھاؤ جو تیری نظر کا ہے کہاں بھالوں میں ہے اے سمندر معذرت میں اس لئے ڈرتا نہیں تجھ سے بھی ظالم بھنور اْن سانولے گالوں میں ہے اک تمہارا…

Read More