میر مہدی مجروح

گرد دیتی ہے کارواں کا پتہ یادگارِ گذشتگاں ہوں مَیں

Read More

آفتاب حسین

گُزار دی شبِ عُمر اور اس کے بعد کُھلا اُس آنکھ میں بھی کوئی خواب ہے ہمارے لیے

Read More

خورشید رضوی

گھر بناتے ہوئے سیلاب کا سوچا ہی نہ تھا اب سرِ بام ہے بنیاد کا ماتم کیا کیا

Read More

پروین شاکر

گُل لے گئے عطّار، ثمر کھا گئے طائر سورج کی کرن باغ میں تاخیر سے آئی

Read More

شیخ ابراہیم ذوق

گل اس نگہ کے زخم رسیدوں میں مل گیا یہ بھی لہو لگا کے شہیدوں میں مل گیا

Read More

قلندر بخش جرات

گھر سے وہ جاوے جہاں میں بھی وہیں ہوں موجود نہیں معلوم مجھے کون بتا دیتا ہے

Read More

منیر سیفی

گردن میں بل آنا ہی تھا، پھر بھی سیفی! بوجھ ذرا سا اور اٹھایا جا سکتا تھا

Read More

نظام رام پوری

گر دوستو! تم نے اُسے دیکھا نہیں ہوتا کہنے کا تمھارے مجھے شکوہ نہیں ہوتا

Read More