عجب اک سلسلہ دیکھا گیا ہے مجھے سب سے جدا دیکھا گیاہے یہ ہیں کچّے گھروں کی بستیاں،پر یہاں اکثر خدا دیکھا گیاہے مری آنکھیں تبھی تو جاگتی ہیں گھروں میں رت جگا دیکھا گیاہے جہاں خیمے گڑے ہیں دشمنوں کے وہاں کل رہنما دیکھا گیاہے جو کل تک تھا سرِمقتل چھپایا لہو وہ جا بجا دیکھا گیا ہے مرا خنجر مرے سینے میں اُترا مجھے مجرم بنا دیکھا گیا ہے
Read MoreTag: احمد سجاد بابر
فہرست ۔۔۔ ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023
احمد سجاد بابر ۔۔۔ کچھ دن چھاتی بھیتر رکھ کر دیکھو تو کچھ روگ میاں
کچھ دن چھاتی بھیتر رکھ کر دیکھو تو کچھ روگ میاں پھرخود ہی پتہ لگ جائے گا، کیوں لیتے ہیں جوگ میاں کب یہ دنیا روک سکی ہے رستہ ٹھنڈی چھائوں کا دیواروں سے اُگ آتے ہیں پیپل جیسے لوگ میاں سُکھ چھایا کے یار زمانے وقت کا گبند چھوڑ گئے اب مانس کو مانس کھائے،دھرتی اُگلے سوگ میاں پیت نگر کے کانٹوں کو ،ان جلتے بلتے چھالوں کو پھول اور تارہ جس نے جانا ، انت ملاسنجوگ میاں ریت پہ انگلی پھیر ی بابر ، اک مُورت سی آپ…
Read Moreاحمد سجاد بابر ۔۔۔ شاخ پہ اس نے ہاتھ رکھا تھا
شاخ پہ اس نے ہاتھ رکھا تھا پیڑ کے اندر دل دھڑکا تھا چیخ شجر کی سنتا کیسے پتّہ جیون پار گرا تھا ایک کھنڈر میں یاد ہے تم کو سانجھ سویرے بس میلہ تھا خشک پڑی ہے دل کی ٹہنی صدیوں پہلے پھول کھلا تھا آدھی رات کاچاند تھا پورا بے کل، تنہا، اک سایہ تھا خالی گھر کی ٹوٹی چھت پر جلتا بجھتا ایک دیا تھا دروازے کی اوٹ سے کوئی بابر چھپ کے دیکھ رہا تھا
Read More