توفیق یہ نعتِ نبی اللہ کی عطا ہے لگتا ہے کہ بخشی گئی میری جو خطا ہے آ ئے گا بلاوا درِ اقدس سے مجھے پھر ذکر شہہِ لولاک کا یہ تحفہ بڑا ہے میں ان کے وسیلے سے جو مانگوں گی خدا سے کشکول بھرے گا مرا ، وعدہ یہ کیا ہے اے کاش ! وہ کوثر پہ محبت سے پکاریں آ کر پئیو یہ جام ، محبت کا صلہ ہے پہنچی جو مدینے تو فقط جھوم رہی تھی کہتی پھروں سب سے کہ یہ جنت کی ہوا ہے…
Read MoreTag: افروز رضوی
افروز رضوی ۔۔۔ بُجز خدا کے کسی کو اگر پکارا ہے
بُجز خدا کے کسی کو اگر پکارا ہے یہی تو زیست کا سب سے بڑا خسارا ہے رکاوٹوں سے اُلجھنے کا شوق ہے ہم کو ہمارے واسطے طوفان بھی کنارا ہے بہارِ غُنچہ و گُل باغ میں مہکتی ہے یہ اہلِ دِل کو ملاقات کا اشارا ہے بس اک نظر تمھیں دیکھا تو یوں لگا مجھ کو کہ آسماں سے خدا نے تمھیں اتارا ہے بچھڑ رہے ہو جو مجھ سے تو یاد بھی رکھنا یہ فیصلہ بھی تو میرا نہیں تمھارا ہے کوئی بھی داغ نہ افروز اب لگے…
Read More