امیر مینائی ۔۔۔ سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ

سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ حیا یک لخت آئی اور شباب آہستہ آہستہ شبِ فرقت کا جاگا ہوں، فرشتو! اب تو سونے دو کبھی فرصت میں کر لینا حساب، آہستہ آہستہ سوالِ وصل پر ان کو عدو کا خوف ہے اتنا دبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ وہ بے دردی سے سر کاٹیں امیر اور میں کہوں اُن سے حضور آہستہ آہستہ، جناب آہستہ آہستہ

Read More

ایک زمین…. حال اچھا ہے : تیئیس شاعر

مرزا غالب حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچھا ہے اس سے میرا مہہ خورشید جمال اچھا ہے بوسہ دیتے نہیں اور دل پہ ہے ہر لحظہ نگاہ جی میں کہتے ہیں کہ مفت آئے تو مال اچھا ہے اور بازار سے لے آئے اگر ٹوٹ گیا ساغرِ جم سے مرا جامِ سفال اچھا ہے بے طلب دیں تو مزا اس میں سوا ملتا ہے وہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچھا ہے ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق وہ سمجھتے ہیں کہ…

Read More

امیر مینائی

آنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تو دکھاؤ صاحب وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے

Read More

امیر مینائی ۔۔۔۔ اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے

اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے ہم مرے جاتے ہیں تم کہتے ہو حال اچھا ہے تجھ سے مانگوں میں تجھی کو کہ سبھی کچھ مل جائے سو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے دیکھ لے بلبل و پروانہ کی بیتابی کو ہجر اچھا نہ حسینوں کا وصال اچھا ہے آ گیا اس کا تصور تو پکارا یہ شوق دل میں جم جائے الٰہی یہ خیال اچھا ہے آنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تو دکھاؤ صاحب وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے برق اگر…

Read More

امیر مینائی

قریب ہے یارو روزِ محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیوں کر جو چُپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا

Read More

نعت گوئی اور بہاول پور ۔۔۔۔۔۔۔ محمد نعمان فاروقی

نعت گوئی اور بہاول پور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بقول مولانا محمد علی جوہرؔ: بے مایہ سہی لیکن شاید وہ بُلا بھیجیں بھیجی ہیں درودوں کی کچھ ہم نے بھی سوغاتیں ہم مدحتِ رسولﷺ کے بارے میں غور کرتے ہیں تو یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ سب سے پہلے خود مالکِ کائنات نے قرآن پاک میں محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ ﷺ کی مدح سرائی اور شان بیان کی ہے۔ اپنی اور ملائکہ کی طرف سے حضور پُرنور سرورِ کائنات ﷺ پر درود بھیجنے کی تصدیق کے ساتھ ساتھ مومنین کو حکم دیا…

Read More

امیر مینائی

میری حالت پر گرے ہیں بارہا اشک چشمِ روزنِ دیوار سے

Read More