ایک شکن وصال کی ، ایک شکن فراق کی سلوٹیں پڑ گئیں ہیں دو ، جامۂ دستیاب میں
Read MoreTag: شاہین عباس کی نظمیں
شاہین عباس
ایک لکیر شام کی، کہتی تھی درمیاں کی بات خلقِ خدا کا ایک دن، باقی ہیں سب خدا کے دن
Read Moreشاہین عباس
تیرے ہاتھوں جل اُٹھے ہم، تیرے ہاتھوں جل بجھے ہوتے ہوتے آگ اور پانی کا اندازہ ہو ا
Read Moreشاہین عباس
اوپر جو پرند گا رہا ہے نیچے کا مذاق اڑا رہا ہے
Read Moreشاہین عباس
یہ وقت کا خاص آدمی تھا بے وقت جو گھر کو جا رہا ہے
Read Moreشاہین عباس
عمر بھر ہم نے فنا کے تجربے خو د پر کئے عمر بھر میں عالمِ فانی کا اندازہ ہوا
Read Moreشاہین عباس
شہر میں داخلے کی شرط ، جسم نہیں تھا ، روح تھی جسم کا جسم رکھ دیا ،سر سے کہیں اتار کر
Read Moreشاہین عباس
اپنی آوازوں کو چپ رہ کر سنا تب کہیں جا کر یہ ز یر و بم بنے
Read Moreشاہین عباس ۔۔۔ اے تصویر انسان
اے تصویر انسان (۱) کوئی کوئی دن سمے کی دھار پہ ایسا بھی آ جاتا ہے اچھی بھلی نبضوں پر چلتی گھڑ یاں کام نہیں کرتیں کبھی کبھی کا جھونکا سا دن کئی کئی دن چلتا ہے سِن اندرسِن سال اندرسال قرنوں اندر قرن الٹتا قرن پلٹتا بارہ گھنٹوں کے چکر میں ، چلتا اور چکراتا گولا جسم ہیولوں سا اک چولا دانہ چگتا دن ، جب گنبد گنبد چکر کاٹتا ہے ، تو جیسے دنیا کے نقشے پر گندم کی سب بالیاں گھیرے میں لے لیتا ہے دن جیسے…
Read Moreشاہین عباس
تم نے کیا بات کاٹ دی تھی مری گھر میں آتا رہا گلی کا شور
Read More