عقیل عباس ۔۔۔ یہ بھول پن ، یہ طبیعت، یہ عمر شہزادی

یہ بھول پن ، یہ طبیعت، یہ عمر شہزادی زمانہ تیز بہت ہے اور آپ ہیں سادی کہانی والی پری دیو سے چھڑانی تھی بڑے ہوئے ہی تھے خاموش ہو گئیں دادی یہ میرا دل ہے کہ بغداد کا کتب خانہ جلا کے راکھ کیے دیتی ہے مغل زادی پھر ایک دن وہ عناصر کو شکل دینے لگا خدا کے ہاتھ نہیں لگ رہا تھا فریادی وزیر اور وہ نائی جو سازشی تھے بہت انہیں بھی شاہ نے رستے میں آگ لگوا دی ادھر کا مال ادھر کرنا آ گیا…

Read More