مٹی ہو کر عشق کیا ہے اک دریا کی روانی سے دیوار و در مانگ رہا ہوں میں بھی بہتے پانی سے
Read MoreTag: محسن
محسن اسرار
مرے کس کام کے ہیں اب یہ کوے اور کبوتر عبث برباد گھر کی چاردیواری کریں گے
Read Moreمحسن اسرار
مرے خدشات ان آنکھوں سے ظاہر ہو رہے ہیں عجب انداز سے نقلِ مکانی ہو رہی ہے
Read Moreمحسن اسرار
ہوائیں لے گئیں رستے اُڑا کر مسافر پارہ پارہ ہو رہا ہے
Read Moreمحسن اسرار
فضا خاموش ہے اور میں بھی چپ ہوں مگر اک مشورہ سا ہو رہا ہے
Read Moreمحسن اسرار
ہم اس کو پاتے ہوئے خود کو کھونے لگتے ہیں بہت سے واقعے اک ساتھ ہونے لگتے ہیں
Read Moreمحسن اسرار
خدا آباد رکھے اِس زمیں کو جسے دیکھو ستارہ ہو رہا ہے
Read Moreمحسن اسرار
ہمارے قرب میں گزرے ہیں اچھے دن اس کے یہ اور بات ہمیں وقت نے گزارا ہے
Read Moreمحسن اسرار
تجھے رُکنا ہے میرے گھر تو رُک جا مگر میں بند دروازہ کروں گا
Read Moreمحسن اسرار …. مرے وجود کا ہر لازمہ سوالی ہے
مرے وجود کا ہر لازمہ سوالی ہے یقین کر، مرا کشکول اب بھی خالی ہے بطورِ خاص ابھی تک تو کچھ ہوا ہی نہیں مری طرح مری دنیا بھی لاابالی ہے بھلے لگے ہیں مجھے گھاس پھوس والے لوگ سو میں نے خود بھی یہاں جھونپڑی بنا لی ہے میں سارا دن کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھا کہا جب اس نے کہ اب شام ہونے والی ہے ہمارے پینے کا پانی بھی لے گیا سیلاب کوئی بتائے کہ یہ کیسی خشک سالی ہے تمھیں یہ حق ہی نہیں ہم…
Read More