میرے ہمراہ وہی تشنہ لبی ہے کہ جو تھی سامنے سلسلہِ ریگِ رواں ہے کہ جو تھا
Read MoreTag: یزدانی جالندھری کی شاعری
یزدانی جالندھری
یاد اک جاگ اٹھی درد کی انگڑائی میں اس دریچے سے کوئی جلوہ فشاں ہے کہ جو تھا
Read Moreیزدانی جالندھری
کھڑکی کھلی کوئی نہ کوئی در ہی وا ہوا سو بار اس گلی میں صدا کر کے آئے ہیں
Read Moreیزدانی جالندھری
ہم جانتے ہیں آئے گا کیا عرش سے جواب دستِ دعا سے ہاتھ اٹھائے ہوئے ہیں ہم
Read Moreیزدانی جالندھری
بیٹھے بٹھائے دل کو یہ کیا ہو گیا ہے آج کہتا ہے بار بار، ہوا سامنے کی ہے
Read Moreیزدانی جالندھری
ہم سے بھی پوچھ داورِ محشر کوئی سوال ہم بھی بڑی حسین خطا کر کے آئے ہیں
Read Moreیزدانی جالندھری
ملّاح سرفگندہ، مسافر تھکے ہوئے اُتریں گے کیسے پار، ہوا سامنے کی ہے
Read Moreیزدانی جالندھری
مجھ سے ناراض تو وہ ہیں، لیکن تذکرہ میرا بات بات میں ہے
Read Moreیزدانی جالندھری
برسا ہے ابر پھر بھی کہیں تازگی نہیں جل تھل کے باوجود تپش ہے، نمی نہیں
Read Moreیزدانی جالندھری
ایک درویشِ جہاں دار ہے یزدانی بھی آپ نے شہر میں اکثر اُسے دیکھا ہو گا
Read More