سید علی سلمان ۔۔۔ جس بات کا خدشہ تھا وہی بات ہوئی ہے

جس بات کا خدشہ تھا وہی بات ہوئی ہے تنہائی میں پھر خود سے ملاقات ہوئی ہے میں عشق کے زنداں میں اکیلا تَو نہیں ہُوں پابند ِ سلاسل وُہ مرے ساتھ ہوئی ہے برہم ہے وُہ کیوں جانیے منزل پہ پہنچ کر لگتا ہے کہ رستے میں کوئی بات ہوئی ہے میں کم سن و کج فہم ہُوں، نا اہل ہُوں لیکن تُو یہ تَو بتا تجھ کو کبھی مات ہوئی ہے اُس نے کہا سلمان تمہیں میری قسم ہے گھر لوٹ چلو تُم کہ بہت رات ہوئی ہے

Read More