آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ بچ گئی آنکھ، دل پہ آئی چوٹ
Read MoreCategory: آ
امیر مینائی
آنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تو دکھاؤ صاحب وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے
Read Moreداغ دہلوی
آپ پچھتائیں نہیں جور سے توبہ نہ کریں آپ کے سر کی قسم داغ کا حال اچھا ہے
Read Moreاعجاز عبید ۔۔۔ وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں
وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں جاگنے کی ہے شب کچھ دعا مانگ لوں اس مرض کی تو شاید دوا ہی نہیں دے رہا ہے وہ، دل کی شفا مانگ لوں عفو ہوتے ہوں آزار سے گر گناہ میں بھی رسوائی کی کچھ جزا مانگ لوں شاید اس بار اس سے ملاقات ہو بارے اب سچے دل سے دعا مانگ لوں یہ خزانہ لٹانے کو آیا ہوں میں اس کو ڈر ہے کہ اب جانے کیا مانگ لوں اب کوئی تیر تر کش میں باقی نہیں اپنے رب…
Read Moreمرزا اسداللہ خاں غالب ۔۔۔ غزل
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاؤں فریب آستیں میں دشنہ پنہاں ، ہاتھ میں نشتر کھلا گو نہ سمجھوں اس کی باتیں ، گونہ پاؤں اس کا بھید پر یہ کیا کم ہے کہ مجھ سے وہ پری پیکر کھلا ہے خیالِ حُسن میں حُسنِ عمل کا سا خیال خلد کا اک در ہے میری گور کے…
Read Moreآرزو لکھنوی
آشوبِ جدائی کیا کہیے ان ہونی باتیں ہوتی ہیں آنکھوں میں اندھیرا چھاتا ہے جب اجیالی راتیں ہوتی ہیں
Read Moreآشفتہ چنگیزی
عرصے سے اس دیار کی کوئی خبر نہیں مہلت ملے تو آج کا اخبار دیکھ لیں
Read Moreخالد احمد
آج دل کی وہ چھب ، وہ دھج نہ سہی ہجر میں داغ دار سا ، کچھ ہے
Read Moreعمران فرحت
آج بھی تیشۂ فرہاد ہے سرگرمِ عمل آج بھی سنگ کے سینے سے لہو جاری ہے
Read Moreرضا ہمدانی
آلام سے ہی بنتے ہیں رضا خوشیوں کے تانے بانے بھی
Read More