فرقت میں تیری جاگتا رہتا ہوں رات بھر تاروں کی سمت دیکھتا رہتا ہوں رات بھر بے حال کر دیا ہے غمِ یار نے مجھے بالوں کو اپنے نوچتا رہتا ہوں رات بھر کیا جانے کون شام تمنا میں کھو گیا ظلمت میں کس کو کھوجتا رہتا ہوں رات بھر مدھم سی روشنی میں چراغِ فراق کی تصویر تیری دیکھتا رہتا ہوں رات بھر کیا حال کر دیا ہے ترے عشق نے مرا تنہائیوں میں بولتا رہتا ہوں رات بھر تیرے سوا نہیں ہے مری کوئی آرزو تجھ کو خدا…
Read MoreMonth: 2025 جولائی
مہر علی ۔۔۔ غور سے یہ عجب سماں دیکھو
غور سے یہ عجب سماں دیکھو خوف ہی خوف ہے جہاں دیکھو شام کو گھر پلٹتے سورج میں کتنے ہی رنگ ہیں نہاں ، دیکھو کتنا چپ چاپ لگتا ہے سب کچھ شام کے وقت آسماں دیکھو ہے عجب دلکشی بکھرنے میں آمدِ موسمِِ خزاں دیکھو ان نشانوں کے پاس ہی ہے فرات دشت میں خون کے نشاں دیکھو میں وہیں پر بھٹکتا رہتا ہوں اپنے دل پر مرے نشاں دیکھو شاملِ خاک ہو گیا سب کچھ وہ گلی اور وہ مکاں دیکھو
Read Moreخاور اعجاز ۔۔۔ دو غزلیں
اِس لیے ہی تو اندھیرے میں دھرے رہتے ہیں شمع رُویوں کے ٹھکانوں سے پرے رہتے ہیں چھوڑ دیتے نہیں جو شاخِ شجر کا دامن زرد موسم میں بھی وہ پات ہرے رہتے ہیں سینہ و دل کہاں فارغ رہے عشاقوں کے یہ خزانے تو عجب غم سے بھرے رہتے ہیں شہر میں جس کی محبت کا ہے چرچا یارو کیا ستم ہے کہ ہم اُس سے ہی ڈرے رہتے ہیں شکوۂ جور و ستم کرتے ہیں ، لیکن حد ہے پھر اُسی شوخ کی خدمت میں مَرے رہتے ہیں …
Read Moreخاور اعجاز ۔۔۔ نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
گزریں گے ہر مقام سے مہتاب تھام کے جلتے ہیں جن کے دل میں چراغ اُنؐ کے نام کے وردِ زباں ہے اسمِ مبارک حضورؐ کا موسم بدل گئے ہیں مِرے صبح و شام کے کھُلتی گئیں زمان و مکاں کی بھی سلوٹیں فیضان ہیں اُنہیؐ کے یہ حسنِ کلام کے سارے گھروں میں ایک وہ گھر ہے رسولؐ کا سیکھا زمانہ جس سے ہنر احترام کے ذرّوں سے پھوٹتے ہیں : مہک ، رنگ ، روشنی کیا سلسلے ہیں گنبد و دیوار و بام کے شہرِ مدینہ مرجعِ عالم…
Read Moreتابش کمال ۔۔۔ نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
میرا اعزاز و اِفتخار دُرود میرے سرکارؐ! بے شمار دُرود اسمِ احمدؐ! ہزار جاں قُرباں جسمِ احمدؐ! ہزار بار دُرود صحنِ جاں میں گُلاب کیوں نہ کِھلیں پڑھ رہی ہے یہاں بہار دُرود اس لیے سر جھکائے رکھتا ہوں بن گیا ہے گلے کا ہار دُرود آلِ اطہر پہ بے حِساب سلام ذاتِ اَقدسؐ پہ صد ہزار دُرود خون میں، روح میں ہے تابندہ وجہِ تسکینِ دِل ، قرار ، دُرود نعت لکھتے ہیں عشق سے عُشّاق دل سے پڑھتے ہیں جاں نِثار دُرود کوئی پوچھے دَوائے دِل تابش اس…
Read Moreثمر جمال ۔۔۔ دو غزلیں
صدقہ اے یار کیوں نہیں دیتے اپنا دیدار کیوں نہیں دیتے تم مجھے چھوڑ کیوں رہے ہو اب؟ تم مجھے مار کیوں نہیں دیتے جا رہے ہو تو کچھ تحائف دو رنج آزار کیوں نہیں دیتے گھڑی دیتے ہو مجھ کو تحفے میں وقت سرکار کیوں نہیں دیتے مجھ کو غم ہی دیا خدائے جہاں مجھ کو غم خوار کیوں نہیں دیتے بس ثمر مشورہ ہی دیتے ہیں ساتھ اب یار کیوں نہیں دیتے ۔۔۔۔۔ تیرے دل سے فرار چاہتا ہوں دلربا! میں قرار چاہتا ہوں تیرے پہلو میں جو…
Read Moreدانش عزیز ۔۔۔ تیری شاہی تو نہیں میرے خدا مانگی تھی
تیری شاہی تو نہیں میرے خدا مانگی تھی میں نے بیٹی کے مقدر کی دعا مانگی تھی تجھ سے مانگی ہی نہیں بادِ صبا کی نعمت موسمِ حبس میں تھوڑی سی ہوا مانگی تھی اس کی پاداش میں خورشید خفا بیٹھا ہے میں نے جگنو سے اندھیرے میں ضیا مانگی تھی وہ ہی دو چار سی خوشیاں وہ ہی تھوڑا سا سکوں یوں بھی تقدیر کہاں سب سے جدا مانگی تھی صاف گوئی مجھے لاحق ہے مرے اچھے طبیب بس اسی واسطے اچھی سی دوا مانگی تھی جبر کے نیزے…
Read Moreاحمد محسود ۔۔۔ دو غزلیں
کوئی رہبر نہ کوئی زادِ سفر رکھتا ہوں آس منزل پہ پہنچنے کی مگر رکھتا ہوں قید ہونے میں نہیں اور برائی کوئی یہی خفّت یہی سبکی ہے کہ پر رکھتا ہوں دور ابھرتی ہے گلی میں کوئی مانوس سی چاپ بام سے جھانکتا ہوں کھول کے در رکھتا ہوں یہ الگ بات مری لاش نہیں ملتی ہے اپنے اطرف میں تیراک مگر رکھتا ہوں گویا دنیا میں ہی پا لیتا ہوں جنت اپنی ماں کی آغوش میں جب لاڈ سے سر رکھتا ہوں جن کے دامن میں ستاروں کی…
Read Moreغمگین دہلوی
وہ لطف اٹھائے گا سفر کا آپ اپنے میں جو سفر کرے گا
Read Moreگوہر ہوشیارپوری
اجلے میلے پیش ہوئے جیسے ہم تھے پیش ہوئے
Read More