میں جو ذرا ہنس گا لیتا ہوں اس دنیا کا کیا لیتا ہوں پی کر تھوڑی دیر غموں سے اپنی جان چھڑا لیتا ہوں آئینے سے باتیں کر کے دل اپنا بہلا لیتا ہوں تنہائی میں بیٹھے بیٹھے اپنے آپ کو پا لیتا ہوں میں دانستہ بھی اپنوں سے دھوکہ شوکا کھا لیتا ہوں گر ہو اجازت تھوڑا تیرے سائے میں سستا لیتا ہوں کاٹے سے کٹتی نہیں راحت جس شب خود کو آ لیتا ہوں
Read MoreTag: راحت سرحدی
فہرست ۔۔۔ ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023
راحت سرحدی ۔۔۔ جی رہا ہوں جو جی لگا کر میں
راحت سرحدی ۔۔۔ ہونی تو پلٹ دیتی ہے کایا نہیں دیکھا
ہونی تو پلٹ دیتی ہے کایا نہیں دیکھا کیا تم نے کبھی شام کو سایا نہیں دیکھا چکر وہ چڑھے ہیں جو اترتے نہیں لگتے کیا اس نے نگاہوں سے پلایا نہیں دیکھا اس خواب سرائے کے دکھاوے میں نہ آنا بس ایسا سمجھنا جو دکھایا نہیں دیکھا ہمراہ کہیں میں نے برے وقت میں اپنے لوگوں کو تو چھوڑو کبھی سایا نہیں دیکھا یاروں نے تو منزل پہ پہنچ کر بھی پلٹ کر اس دوڑ میں کس کس کو ہرایا نہیں دیکھا آتے ہیں نظر عرش کو چھوتے ہوئے…
Read Moreراحت سرحدی ۔۔۔ سلام
ذکرِ شبیر سے نکل آیا خُون تحریر سے نکل آیا دیکھتا تھا فُرات وہ چشمہ جو رگِ پیر سے نکل آیا گل شدہ اک چراغِ خیمہ بھی بڑھ کے تنویر سے نکل آیا روح نکلی غبار سے دل کے جِسم زنجیر سے نکل آیا وہ شہادت کہ جس میں خوں کی جگہ نور ہر چیر سے نکل آیا اس کو تلوار نے لیا راحت بچ کے جو تیر سے نکل آیا
Read Moreراحت سرحدی ۔۔۔ موسم کا ارادہ ہے خطرناک خدا خیر
موسم کا ارادہ ہے خطرناک خدا خیر بارود نہ بن جائے کہیں خاک خدا خیر آتے ہیں نظر اب تو پرندوں کی جگہ پر اْڑتے ہوئے پتے خس و خاشاک خدا خیر اْس حسن سے بپھرے ہوئے لشکر کے مقابل میں اور مرا پیراہنِ صد چاک خدا خیر خود اپنے بنائے ہوئے بت توڑ کے دیکھو گردوں پہ پہنچنے کو ہے ادراک خدا خیر نکلا نہ اندھیرے سے مری صبح کا سورج بے کار گئی گردشِ افلاک خدا خیر اُس شہر کا بچنا بڑا دشوار ہے راحت ہر آنکھ جہاں…
Read Moreراحت سرحدی ۔۔۔ کہنی تو ضروری نہیں ہر بات سمجھ لے
کہنی تو ضروری نہیں ہر بات سمجھ لے صورت سے مری صورتِ حالات سمجھ لے بہروں میں بھی ممکن ہے کوئی بات سمجھ لے مجھ پر جو اتاری گئیں آیات سمجھ لے ہم جیسوں کو مرنے سے بچانے کے بہانے احباب نے کی ہیں جو عنایات سمجھ لے پارے کی طرح ٹوٹ کے جڑ جاتا ہوں پھر سے بے شک تو اِسے میری کرامات سمجھ لے تسکین نظر کو تو بہت کچھ ہے ترے پاس وہ آنکھ نہیں جو مرے جذبات سمجھ لے ہر ایک پہ کھلتے نہیں بت خانوں…
Read More