سعداللہ شاہ ۔۔۔ کوئی دعا سلام تو رکھتے بڑوں کے ساتھ

کوئی دعا سلام تو رکھتے بڑوں کے ساتھ
تم نے تو بدمزاجی میں ہر بازی ہار دی

نہ حسنِ کارکردگی نہ کارکردگی
تم نے تو یار زندگی یوں یہ گزار دی

دریا نے چشمِ موج سے دیکھا ہمیں مگر
ہم نے بپھرتی موجوں میں کشتی اتار دی

ہم بھی بچشمِ تر رہے اس در پہ سجدہ ریز
اس نے بھی بارہا ہمیں مہلت ادھار دی

اے سعد اس نے دیکھی ہماری جو بے بسی
کچھ کچھ ہماری دنیا بھی اس نے سنوار دی

Related posts

Leave a Comment