شہزاد احمد اور سید فخرالدین بلے (داستانِ رفاقت) ۔۔۔ ظفر معین بلے

شہزاد احمد اور سید فخرالدین بلے۔ (داستانِ رفاقت) ……………………………………………………..  (ولادت:۔ 16۔اپریل 1932. امرتسر)  (وفات:۔یکم۔اگست 2012. لاہور)  جناب شہزادؔ احمد صاحب سے ہمارے والد گرامی قبلہ سید فخرالدین بلے شاہ صاحب کے گھریلو اور بے تکلفانہ مراسم تھے۔ رات گئے بھی وہ ہمارے ہاں تمام تر تقریبات میں نجی محافل میں شریک رہتے لیکن عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے بعد ان کی طبیعت ٹھکانے نہیں رہتی۔ اکثر تو ان کی حالت اس قدر بگڑ جاتی تھی کہ میں نے ان کو والد گرامی قبلہ سید فخرالدین بلے شاہ سے مخاطب…

Read More

انصر حسن ۔۔۔ بجھے چراغ کو پھر سے جلا دیا کس نے

بجھے چراغ کو پھر سے جلا دیا کس نے مرے مزار پہ میلا لگا دیا کس نے ملا نہیں مجھے اپنا کہیں بھی نام و نشاں یہ مجھ کو لوحِ جہاں سے مٹا دیا کس نے خدا کے سامنے جھکنے کا حکم ہے بھائی یہ تجھ کو غیر کے آگے جھکا دیا کس نے ہمارے حال پہ کس نے یہ رحم فرمایا پرانی گور پہ سہرا سجا دیا کس نے نہ چاشنی ہے بیاں میں نہ فکر ہے تازہ مجھ ایسے شخص کو شاعر بنا دیا کس نے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

خود سکھائے ادب ثنائے رسولؐ لکھنے لگتا ہوں جب ثنائے رسولؐ اُنؐ کی چشم کرم سے ممکن ہے خود سے ہوتی ہے کب ثنائے رسولؐ دن کی ٹھنڈک درود کا نغمہ جگمگاتی ہے شب ثنائے رسولؐ آنکھ ہوتی ہے نم جو پچھلے پہر ہونے لگتی ہے تب ثنائے رسولؐ جب سے کھولی شعور نے آنکھیں تب سے کرتے ہیں لب ثنائے رسولؐ کیسے خوددار ہو کے جیتے ہیں یہ سکھاتی ہے ڈھب ثنائے رسولؐ راضی کرتے ہیں اپنے مولا کو آؤ کرتے ہیں سب ثنائے رسولؐ میرے لفظ و خیال…

Read More

حمد ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

کرم کا رحمتوں کا دان رکھنا میں عاصی ہوں مجھے حیران رکھنا تری رحمت فزوں تیرے غضب سے خدایا اس یقیں کا مان رکھنا فقط ’’لاتقنطوا من رحمت اللہ‘‘ مرے کتبے کا یہ عنوان رکھنا ملا کر سرحدِ ارضِ حرم سے فضائے ارضِ پاکستان رکھنا برائے وقتِ آخر یہ دعا ہے سلامت اس گھڑی ایمان رکھنا سنا ہے یہ گھڑی مشکل بہت ہے مراحل نزع کے آسان رکھنا بنیں گے مر کے جب مہمان تیرے تو اپنی شان کے شایان رکھنا سبھی کچھ سونپ کر سرور اسی کو ہمارا کام…

Read More

بدر منیر ۔۔۔ ہاتھ سے پل بھر میں صیدِ بے زباں جاتا رہا

ہاتھ سے پل بھر میں صیدِ بے زباں جاتا رہا سوچتی ہے اہلیہ شوہر کہاں جاتا رہا؟ روزنِ در سے نظر آیا جو مہمانوں کا غول پچھلے دروازے سے چھپ کر میزباں جاتا رہا بن کے دلہن اس حسیں نے جب سے رکھا ہے قدم آشیانے سے مرے امن و اماں جاتا رہا بن بھی سکتا ہے کسی دن تیرے پٹنے کا سبب تو اسی رفتار سے گر اس کے ہاں جاتا رہا گفتگو اس نے سنی جب روز مرہ کے خلاف اہلیہ کو چھوڑ کے اہلِ زباں جاتا رہا…

Read More

بدر منیر ۔۔۔ کس قدر ظلم ِ عیادت ہوا بیمار کے ساتھ

کس قدر ظلم ِ عیادت ہوا بیمار کے ساتھ اس نے کالم بھی سنا ڈالا ہے اشعار کے ساتھ صرف عاشق ہی نہیں چور بھی ہو سکتا ہے شب کو بیٹھا ہے جو لگ کر تری دیوار کے ساتھ بیویاں چار اگر میرے مقدر میں نہیں کوئی گپ شپ ہی کرادے مری دو چار کے ساتھ ہو گئی حسنِ سماعت کی روایت رخصت اب تو غزلیں بھی سنی جاتی ہیںجھنکار کے ساتھ اتنے ظالم نہ خدا دے کسی عاشق کو رقیب جا کے پرچہ بھی کٹا دیتے ہیں جو مار…

Read More