حمد ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

کرم کا رحمتوں کا دان رکھنا
میں عاصی ہوں مجھے حیران رکھنا

تری رحمت فزوں تیرے غضب سے
خدایا اس یقیں کا مان رکھنا

فقط ’’لاتقنطوا من رحمت اللہ‘‘
مرے کتبے کا یہ عنوان رکھنا

ملا کر سرحدِ ارضِ حرم سے
فضائے ارضِ پاکستان رکھنا

برائے وقتِ آخر یہ دعا ہے
سلامت اس گھڑی ایمان رکھنا

سنا ہے یہ گھڑی مشکل بہت ہے
مراحل نزع کے آسان رکھنا

بنیں گے مر کے جب مہمان تیرے
تو اپنی شان کے شایان رکھنا

سبھی کچھ سونپ کر سرور اسی کو
ہمارا کام ہے ایقان رکھنا

Related posts

Leave a Comment