طالب انصاری ۔۔۔ پسند کرنا تھا جس کو کہاں پسند کیا

پسند کرنا تھا جس کو کہاں پسند کیا چراغ چھوڑ کے ہم نے دھواں پسند کیا تمھارے واسطے آسانیاں فراہم کیں اور اپنے واسطے ہر امتحاں پسند کیا میں اپنی بات سناتا تھا اور زمانے نے تمھارا ذکر سرِ داستاں پسند کیا میں اپنے بارے میں کچھ ایسا خوش گمان نہیں زہے نصیب اگر تم نے ہاں پسند کیا زمین سے بھی تعلق بحال رکھا ہے یہی نہیں کہ فقط آسماں پسند کیا خمارِ دشت نوردی سے بے خبر ہی رہا وہ جس نے اپنے لیے سائباں پسند کیا ہمارا…

Read More

راجہ عبدالقیوم ۔۔۔ جھلملاتے تارو ں میں لپٹی ہوئی لیلائے شب

جھلملاتے تارو ں میں لپٹی ہوئی لیلائے شب جانے کب سے اس طرح کا ایک پیکر دل میں ہے نیلگوں سی جھیل میں نیلا ہے عکسِ آسماں ایک منظر آنکھ میں ہے ایک منظر دل میں ہے حادثے اتنے ہوئے محسوس کُچھ ہوتا نہیں ایسے لگتا ہے کہ جیسے سنگِ مر مر دل میں ہے اُلجھنیں،اندیشے،خدشے،وسوسے ہیں اس قدر دل ضرور اک اور اس دل کے برابر دل میں ہے ایک حُسنِ بے کراں ہے،اک ادائے بے بہا اک تصّو ر،ہر تصّور سے جو بر تر، دل میں ہے دل…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ بِھڑ گئے آخر کو بھڑکائے ہوئے

بِھڑ گئے آخر کو بھڑکائے ہوئے میرے دشمن کے وہ پُھسلائے ہوئے پھول قدموں میں ہیں ، برسائے ہوئے ہار گردن میں ہیں پہنائے ہوئے سب ہیں گرویدہ اُسی فانوس کے ہم ہیں جس جلوے کے بہکائے ہوئے سہمے سہمے پھر رہے ہیں بے نَوا کچھ غلط کاروں کے دھمکائے ہوئے کاش کھا لیتے وہ کھانا وقت پر دیکھتے ہیں اب جو للچائے ہوئے کچھ نہ کچھ بیتی ہے ان سے ناروا پھر رہے ہیں وہ جو بَولائے ہوئے کوئی واقف ہے نہ کوئی ہم زباں ہم عبث ہیں اس…

Read More

امتیاز انجم ۔۔۔ ٹھیک ہے ، کام بہت سے ہیں ذہیں کر سکتے

ٹھیک ہے ، کام بہت سے ہیں ذہیں کر سکتے آتشِ عشق مگر سرد نہیں کر سکتے کاش! تیار کہیں ایسی زمیں کر سکتے آسماں زاد! جہاں ظلم نہیں کر سکتے اوّلیں عشق نے وہ کام دِکھایا ہے کہ اب آپ تو آپ، نہیں خود پہ یقیں کر سکتے وقت ایسا بھی محبت پہ نہیں آنا تھا آپ اگر بات مِری ذہن نشیں کر سکتے صِرف تیرے لیے اس شہر میں آئے ہوئے ہم صِرف ملنے پہ گزارا تو نہیں کر سکتے مر بھی جاتے تو نہیں جاتے یہاں سے…

Read More

اعجاز دانش ۔۔۔ خیال و خواب سے ہم گفتگو نہیں کرتے

خیال و خواب سے ہم گفتگو نہیں کرتے کبھی سراب کی ہم جستجو نہیں کرتے تمہارے ہجر کے صحرا میں گھٹ کے مر جاتے ہم اپنی آنکھ کو گر آب جو نہیں کرتے بطورِ خاص ہے نسبت جنہیں چراغوں سے کبھی ہوا کو وہ اپنا عدو نہیں کرتے مجھے یقین ہے وہ دل میں کھوٹ رکھتے ہیں جو دل کی بات مرے رو برو نہیں کرتے ہمیں متاعِ ہنر کی طلب ہے مولا سے زرِ جہاں کی مگر آرزو نہیں کرتے تمہارا نام بھی لیتے ہیں احترام کے ساتھ تمہارا…

Read More

آصف ثاقب ۔۔۔ ایسی اوقات پہ ہم کتنے ہوئے ہیں حیران

ایسی اوقات پہ ہم کتنے ہوئے ہیں حیران اپنے دل میں کوئی گوشہ نشیں ہے انسان ہم پہاڑوں پہ محبت کی اڑا دیتے ہیں تان بانسری اور یہ وادی ہے ہماری پہچان ہم بھی تلوار کے کچھ ہاتھ دکھا سکتے ہیں پاس گھوڑا بھی ہے اور یہ حاضر میدان دور سے ہم کو کئی شہر بلاتے ہیں مگر اس بیاباں سے نہیں اپنے سفر کا امکان اور پیرایہ کوئی دل کو نہیں ہے بھائے ہم نے دیکھی ہے اسی طرزِ سخن کی شان ہم اکیلے ہیں مگر بن میں بسے…

Read More

خالد احمد

بتوں کی طرح کھڑے تھے ہم اک دوراہے پر رخ اس نے پھیر لیا ، چشم تر گئے ہم بھی

Read More

رخشندہ نوید ۔۔۔ بدلتے ہی نہیں حالات میرے

بدلتے ہی نہیں حالات میرے کرے گا کیا مقدر ساتھ میرے ہوا کا زور بڑھتا جا رہا ہے ذرا ہاتھوں میں لینا ہاتھ میرے ترے پہلو سے اُٹھ کر ہی نہ جاؤں اجازت دیں اگر حالات میرے بہت جلدی میں آئی اور گئی ہے چرا کر رنگ سب برسات میرے خیالِ یار کی برکت ہے ورنہ مہکنا چھوڑ دیں باغات میرے

Read More

سعادت سعید … (قلب ماہیت) مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم

قلب ماہیت (مشرقی پاکستان کے لیے ایک نظم) ………. تمہارے سائے مری تمنا کے جنگلوں میں بھٹک گئے ہیں ابھی ہواؤں کی آستینوں میں خواہشوں کے کنول دھڑک کر ہر ایک شے کو غبارِ باراں کی ٹھنڈکوں کا لباس دیں گے ابھی تمہارے نقوشِ نگراں میں ریت ہوتے مسافروں کے حواس پھیلیں گے سایہ سایہ سمندروں سے بھی گہری آنکھیں پلک پلک پر اداس خوشبو کے آئنوں میں سکوتِ آتش ابل پڑے گا میں زیرِ لب خامشی میں کھوئے حروفِ بیدار جانتا ہوں جہانِ تیرہ میں کرنیں چننے کی آرزو…

Read More

خورشید ربانی ۔۔۔ نشاطِ شوق سے دامن بھرا نہیں ہے تو کیا

نشاطِ شوق سے دامن بھرا نہیں ہے تو کیا نظر تو آیا وہ مجھ سے ملا نہیں ہے تو کیا گلی پہ کھلنے لگا نیم وا دریچہ بھی چراغ جلنے لگا ہے ، ہوا نہیں ہے تو کیا چمن سے دور بھی ہوتے ہیں ہنستے بستے درخت کوئی پرندہ اُدھر دیکھتا نہیں ہے تو کیا میں روز جس کے لیے پھول لے کے جاتا ہوں وہی دریچہ مرا آشنا نہیں ہے تو کیا بہت اُڑا ہے جہاں میں غبار وحشت کا یہ بار ہم سے ابھی تک اٹھا نہیں ہے…

Read More